دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 12 لاکھ ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی 64500 سے زیادہ ہے۔ چین نے سنیچر کو ملک میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 700 سے زائد ہلاکتیں، سپین میں لاک ڈاؤن میں 26 اپریل تک توسیع۔
سنسان لندن کے مناظر!
گذشتہ دو ہفتوں سے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے باعث بی بی سی کی نیوز پریزینٹرسوفی رےورتھ دوپہر کو گھر سے دفتر دوڑ کر آتی ہیں تاکہ بی بی سی نیوز ایٹ سکس اور ٹین پیش کر سکیں۔
تاہم وہ راستے میں جب بھی کسی اہم مقام سے گزرتی ہیں تو وہ تصویریں بھی ضرور بناتی ہیں۔
وہ بتاتی ہیں کہ ’لندن کی سڑکوں پر ایک پراسرار سی خاموشی ہے۔ میں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر عرصہ اسی شہر میں گزارا ہے اور میں گلیوں میں لوگوں سے بچتے بچاتے، ٹیوب ٹرینوں میں ساتھی مسافروں کے ساتھ پھنس کر دفتر پہنچا
کرتی تھی۔‘
وہ لکھتی ہیں کہ ’مجھے ہمیشہ سے ہی لندن کی گہما گہمی پسند تھی جس میں دنیا بھر سے آئے لوگوں کی آوازیں شامل تھیں، اب وہ سب ختم ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانیہ میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات سامنے آئی تھیں۔
فائیو جی اور کووڈ 19 میں تعلق کے سازشی نظریات کی حقیقت
سائنسدانوں نے ایسے سازشی نظریات کو مسترد کیا ہے جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے پھیلتا ہے۔
ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے ایسے دعوؤں کے علاوہ برمنگھم اور مرسی سائیڈ میں موبائل فون کے کھمبے نذر آتش کیے گئے ہیں۔
یہ ویڈیوز فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر دیکھی گئیں اور انھیں کئی لوگوں نے
شیئر بھی کیا۔
لیکن سائنسدانوں نے کہا ہے کہ فائیو جی اور کووڈ 19 کے درمیان تعلق کے کوئی شواہد نہیں اور یہ معلومات غلط ہے۔
این ایچ ایس کے ماہرین نے ان سازشی نظریات کو جھوٹی خبروں کی بدترین قسم کہا ہے۔
کورونا وائرس: دنیا بھر کی صورتحال
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 لاکھ 95 ہزار سے بڑھ چکی ہے جبکہ عالمی سطح پر 64 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں ایک ہی دن میں اب تک کی سب سے زیادہ 708 اموات ہوئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک پانچ سال کا بچہ بھی شامل تھا۔
برطانیہ کےعلاقے مڈ لینڈز سمیت دیگر علاقوں میں ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھنے کے پیش نظر انگلینڈ کے صحت عامہ کے ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز کے سربراہ نے کہا کہ کورونا کے خلاف لڑائی کا سفر طویل ہے اور انھوں نے عوام سے جہاں تک مممکن ہو سکے گھر پر رہنے کی اپیل کی ہے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا کے متعلق دی جانے والی روزانہ کی بریفنگ میں وزیر مائیکل گوو نے فائیو جی موبائل فون نیٹ ورک کے کورونا وائرس سے منسلک سازشی نظریات کو ’خطرناک اور فضول‘ قرار دیا ہے۔
امریکہ کی ریاست نیو یارک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 630 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امداد کی توجہ زیادہ تر ان علاقوں پر مرکوز رکھی جائے گی جو سب سے زیادہ متاثرہ ہیں۔
صرف نیو یارک میں اب تک 3500 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔
جبکہ اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 15000 سے بڑھ گئی ہے۔ جبکہ ملک کے شہری تحفظ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے جو کہ ملک کے لیے ایک مثبت خبر ہے۔ جبکہ گذشتہ آٹھ دنوں سے اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد میں بھی بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
سپین میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 809 افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوئے۔ اور گذشتہ تین دنوں میں یہ پہلی مرتبہ ہےکہ ہلاکتوں کی تعداد 900 سے کم رہی۔ سپین کے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک ’انفیکشن کے عروج کو پار کرنے کے قریب ہے‘ لیکن لاک ڈاؤن کے اقدامات میں توسیع 26 اپریل تک کردی گئی ہے۔
فرانس میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی کل تعداد 7560 تک پہنچ گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں دبئی میں کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔
’بدقسمتی سے بہت اموات ہو رہی ہیں اور ہوں گیں‘: صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کی روزانہ دی جانے والی بریفنگ میں امریکی عوام سے کہا ہے کہ ’ہم آپ کے لیے لڑ رہے ہیں اور ہم سب ملک کر اس کا سامنا کر رہے ہیں۔‘
انھوں نے عوام سے محبت، ہمدردی اور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں ’بدقسمتی سے بہت اموات ہو رہی ہیں۔ بدقسمتی سے بہت سی اموات ہوں گیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وفاقی امداد اب ان علاقوں پر مرکوز ہوگی جن کو اس کی زیادہ ضرورت ہے اور جو سب سے زیادہ متاثرہ ہیں۔
کورونا وائرس: اٹلی میں انتہائی تشویشناک مریضوں میں پہلی مرتبہ کمی
اٹلی کے محکمہ شہری تحفظ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ انتہائی تشویشناک مریضوں کی تعداد میں پہلی مرتبہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
سنیچر کو اٹلی میں 681 مزید ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد 15362 ہو گئی ہے۔ تاہم محکمہ شہری تحفظ کے سربراہ انگیلو بوریلی کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی مرتبہ انتہائی تشویشناک مریضوں کی تعداد 4068 سے کم ہو کر 3994 ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اعداد و شمار بہت اہم ہیں کیونکہ پہلی مرتبہ مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comment